Home

اگر میں کتاب ہوتا (اردو مضمون)

اگر میں کتاب ہوتا


 اگر میں ایک کتاب ہوتا تو ہر ہاتھ میں مجھے عزت اور پیار ملتا۔ کچھ لوگ مجھے بڑے شوق سے پڑھتے، کچھ مجھے غور سے سمجھتے اور کچھ مجھ سے علم حاصل کرتے۔ میں اندھیروں میں روشنی بنتا اور جہالت کے اندھیروں کو ختم کرنے کے لیے چراغ کا کام کرتا۔

میں چاہتا کہ میرا ہر صفحہ طالب علم کے لیے رہنمائی کا سبب بنے، ہر لفظ ایک سبق سکھائے اور ہر جملہ زندگی سنوارنے میں مدد کرے۔ میں چاہتا کہ بچے مجھے کہانیوں کے طور پر پڑھ کر خوش ہوں، نوجوان مجھے نصیحت کے طور پر پڑھیں اور بڑے لوگ مجھے تجربے کے طور پر سمجھیں۔

میری خواہش ہوتی کہ مجھے کبھی بیکار نہ سمجھا جائے، میری گرد جھاڑ کر مجھے الماری سے نکالا جائے اور میرا حق ادا کیا جائے۔ میں چاہتا کہ میرا لفظ لفظ قاری کے دل میں روشنی پیدا کرے اور اس کی زندگی کو بہتر بنائے۔

کتاب کبھی پرانی نہیں ہوتی، اس کے خیالات ہمیشہ تازہ رہتے ہیں۔ اگر میں کتاب ہوتا تو اپنے قاری کے دل میں ہمیشہ زندہ رہتا۔

No comments:

Post a Comment